
شہید انیس ستی, ریاستی بربریت, کوٹلی مری, اذان کے اثرات, ظلم و جبر کا مقابلہ
26 نومبر کو ریاستی بربریت کا نشانہ بننے والے شہید انیس ستی کے والد نے تحصیل کوٹلی ضلع مری میں اذان دی۔ کوئی ظلم، جبر وہ سر زمینی خداؤں کے سامنے نہیں جھکا سکتا جو سر اللہ کے حضور جھکتا ہو۔ https://t.co/KUv7KU5YR1
26 نومبر کو ریاستی بربریت کا نشانہ بننے والے شہید انیس ستی کے والد کی اذان
26 نومبر کو ریاستی بربریت کا نشانہ بننے والے شہید انیس ستی کے والد نے تحصیل کوٹلی ضلع مری میں اذان دی۔ یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جب ایک باپ نے اپنے بیٹے کی یاد میں آواز بلند کی اور ظلم و جبر کے خلاف کھڑے ہونے کی عزم کا اظہار کیا۔ انیس ستی کا نام اس وقت کے لیے ایک علامت بن گیا جب ریاست کی طاقت نے عام لوگوں کے حقوق کو پامال کیا۔
شہید انیس ستی کی کہانی
انیس ستی ایک نوجوان تھے جو ریاستی بربریت کا شکار ہوئے۔ ان کی موت نے نہ صرف ان کے خاندان بلکہ پورے علاقے میں ایک زبردست صدمہ پیدا کیا۔ ان کی والدہ، بہنیں، اور دیگر رشتہ دار آج بھی ان کی یاد میں غمگین ہیں۔ ان کی قربانی نے لوگوں میں بیداری پیدا کی اور انہیں یہ سمجھنے میں مدد کی کہ ان کے حقوق کی حفاظت کے لیے کھڑا ہونا ضروری ہے۔
- YOU MAY ALSO LIKE TO WATCH THIS TRENDING STORY ON YOUTUBE. Waverly Hills Hospital's Horror Story: The Most Haunted Room 502
اذان کا موقع اور اس کی اہمیت
اذان دینا ایک روحانی عمل ہے جو مسلمانوں کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ اللہ کی طرف بلانے کا ایک طریقہ ہے اور اس کا مقصد لوگوں کو ایک جگہ جمع کرنا ہوتا ہے۔ انیس ستی کے والد نے اس موقع پر نہ صرف اپنے بیٹے کی یاد میں اذان دی بلکہ اس کے ذریعے ایک پیغام بھی دیا کہ کوئی ظلم، جبر، یا سرزمینی خداؤں کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے جو اللہ کے حضور جھکتا ہو۔ یہ ایک طاقتور بیان تھا جس نے لوگوں کو متحرک کیا۔
ریاستی بربریت کے خلاف آواز
انیس ستی کے والد کی اذان نے اس بات کو واضح کیا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ضروری ہے۔ ریاست کی طاقتیں عام لوگوں کے حقوق کو پامال کرتی ہیں، لیکن اس کے خلاف کھڑا ہونا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ ان کے الفاظ نے اس بات کی عکاسی کی کہ اگر ہم اللہ کے حضور جھکیں تو کسی بھی قسم کی ریاستی بربریت ہمیں نہیں جھکا سکتی۔ یہ ایک عظیم پیغام تھا جو لوگوں کی امیدوں کو زندہ رکھتا ہے۔
کمیونٹی کی حمایت
اس اذان کے بعد، علاقے کی کمیونٹی نے انیس ستی کے والد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ لوگوں نے ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا عہد کیا اور یہ یقین دلایا کہ وہ ایسے ظلم کے خلاف لڑیں گے۔ یہ ایک نیا آغاز تھا، جہاں لوگ اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کی تحریک میں شامل ہوئے۔
نتیجہ
26 نومبر کو ہونے والے اس واقعے نے ایک نئے عزم کی بنیاد رکھی۔ انیس ستی کے والد کی اذان نے لوگوں کو یہ سکھایا کہ ان کی آواز میں طاقت ہے اور وہ ظلم کے خلاف کھڑے ہو سکتے ہیں۔ یہ واقعہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہمیں ہمیشہ اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے کھڑا ہونا چاہیے اور کسی بھی قسم کی ریاستی بربریت کے سامنے جھکنے کی بجائے اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ یہ پیغام آج بھی زندہ ہے اور ہمیں اس کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔

آخری اذان: شہید انیس ستی کے والد کا طاقتور پیغام
/> 26 نومبر کو ریاستی بربریت کا نشانہ بننے والے شہید انیس ستی کے والد نے تحصیل کوٹلی ضلع مری میں اذان دی۔ کوئی ظلم، جبر وہ سر زمینی خداؤں کے سامنے نہیں جھکا سکتا جو سر اللہ کے حضور جھکتا ہو۔ https://t.co/KUv7KU5YR1